راہِ ہدایت (پارٹ:3)از قلم: تسمیہ آفرین
Rah_e_hidayat
آج ان چاروں کو یونی جوائن کیے پانچواں دن تھا اور ان کی دوستی کو بھی وہ چاروں اس وقت یونی کے گراؤنڈ میں بیٹھی باتوں میں مصروف تھی۔
یار اتنے دن ہو گئے ہیں شوپنگ پر نہیں گئے ہیں آج چلتے ہیں"دانی ان لوگوں کو دیکھتی بولی۔
تو چلو کر لیتے ہیں مجھے بھی شوپنگ کرنی ہے کچھ"نشہ جوش سے بولی اسے شوپنگ کا کریز تھا۔
ابھی کلاس کا ٹاںٔم ہو رہا میڈم"رمشہ اسکے آگے گھڑی کرتے ہوئے بولی۔
یار کیا بورنگ کلاس کے پیچھے پڑی رہتی ہو تم"سامی موبائل سے سر اٹھا کر منھ بنا کر بولی۔
تم کو کب پڑھائی بورنگ نہیں لگتی"دانی نے اس کے سر پر چپٹ ماری۔
وہ تو ہے لیکن ابھی شوپنگ پر چلتے ہیں "نشہ تو شوپنگ پر ہی اٹک گئی۔
نہیں بلکل نہیں پہلے کلاس لیں گے پھر شوپنگ"رمشہ کھڑی ہوتی اٹل لہجے میں بولی۔
ہاں مشہ سہی کہہ رہی"دانی نے رمشہ کی بات سے تائید کی اور اسکے ساتھ ہی اٹھ گئی تو ان دونوں کو بھی ناچار اٹھنا پڑھا
ابھی وہ چاروں کلاس لے کر نکلی ہی تھی کہ دانی کا سامنہ دانیال سے ہو گیا
اوو ہیلو مس۔۔۔دانیہ"دانیال دانی کے سامنے آتا ہوا بولا تو وہ تینوں بھی سہی رک گئی۔
ہیلو یس اینی ورک"دانیا نے سوالیہ نظریں اٹھائی ۔
نہیں۔۔۔بس۔۔ایسے ہی سوچا کہ آپکی حال معلوم کرلوں"دانیال گڑبڑاتے ہؤے بولا۔
مشہ تم لوگ چلو میں تھوڑی دیر میں آتی ہوں"دانی نے ان تینوں سے کہا جو کھڑی اسی کا انتظار کر رہی تھی۔
جی میں الحمدللہ بہت اچھی ہوں اور کچھ"دانی سینے پر ہاتھ باندھتی مسکرا کر بولی۔تو وہ ہنس دیا۔
آپ بہت زیادہ کونفیڈنٹ گرل ہیں"وہ ہنستے ہوئے بولا۔
جی شکریہ"دانی نے مسکرا کر تعریف وصول کی۔
آپ لوگ کہی جا رہی تھی کیا"دانیال نے دور جاتی ان تینوں کو دیکھ کر پوچھا۔
ہاں وہ بس ہم شوپنگ پر جا رہے تھے"دانی مسکرا کر بولی۔
اوو سہی اس دن بھی شاید آپ شوپنگ پر گیٔی تھی لیکن میری وجہ سے غصے میں نہیں کی"وہ یاد کرتے ہوئے بولا۔
ہاں آپ نے بلکل درست فرمایا "وہ ہنستے ہوئے بولی۔
جی میں تو ہمیشہ ہی درست فرماتا ہوں"وہ بھی ہنستے ہوئے بولا۔
ہاہاہاہا ۔۔۔سہی اچھا میں اب چلتی ہوں وہ تینوں انتظار کر رہی ہونگی"دانی نے گھڑی دیکھتے ہوئے کہا
آپ کا نمبر مل سکتا ہے کیا"وہ جانے لگی کہ دانیال بعل اٹھا۔
افکورس"دانی نے پلٹتے ہوئے کہا اور اسے اپنا نمبر لکھوا دیا۔
شکریہ اب آپ جائیں میں بھی چلتا ہوں"وہ شکریہ بولتا وہاں سے چلا گیا تو دانی بھی مشہ لوگ کی طرف بڑھ گئی۔
کیا ہوا کہاں اتنا لیٹ لگا دی تم نے"دانی کو آتے دیکھ رمشہ بولی۔
کچھ نہیں یار وہ بس دانیال سے تھوڑی لمبی بات ہو گئی"دانی نے کندھے اچکا کر کہا۔
کیا بات ہو رہی تھی"نشہ اسے گھورتے ہوئے بولی۔
وہ بس نمبر مانگ رہا تھا تو مینے دے دیا اور۔۔۔تم گھورنا بند کرو ایسا لگ رہا کھا جاؤ گی"دانی نے نارمل انداز میں کہا۔
یار کیوں نمبر دیا"رمشہ خفگی سے بولی اسے بلکل اچھا نہیں لگا دانی کا دانیال کو نمبر دینا۔
چل یار کچھ نہیں ہوتا اب چلو لیٹ ہو رہا"دانی ان لوگوں کو ریلیکس کرتے بولی اور گاڑی میں جا کر بیٹھ گئی تو وہ تینوں بھی اس کے ساتھ ہی بیٹھ گئی تو دانی نے گاڑی مال کی طرف موڑ دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بخآری صاحب ابھی اور کتنا کام باقی رہ گیا ہے"ریان چںٔیر کی پشت سے ٹیک لگاتے ہوئے بولا۔
سر ابھی تو کچھ مہینے اور لگ جانے ہے"وہ مؤدب سے بولے۔
یار ٹھورا جلدی کام ختم نہیں ہو سکتا"ریان بے زاری سے بولا اسے اب گھر جانے کی جلدی تھی۔
نوٹ پوسیبل سر جس پروجیکٹ کی آپ بات کر رہے اسے بننے میں تین چار مہینے تو ضرور لگ جایں گے اور تب تک آپ کے یہاں رہنا ضروری ہے"وہ ایک فاںٔل اسے دکھاتے ہوئے بولے۔
اچھا تھیک ہے آپ جائیں میں ڈیڈ سے بات کر لونگا"وہ فاںٔل دیکھنے کے بعد مایوسی سے بولا۔
جی سر"وہ بولتے وہاں سے چلے گئے تو ریان نے آنکھیں موندے لی۔پھد کچھ یاد آنے پر وہ جلدی سے اٹھا۔اور موبائل نکال کر کچھ چیک کرنے لگا اور کچھ ہی دیر بعد اسے وہ دیکھ گیا دانیہ کی آج کی پوسٹ جس میں یونی میں گراؤنڈ میں بیٹھی تھی اور ایک ہاتھ میں کتاب لیے اس نے سیلفی لی تھی پھر اس نے نیچے کمنٹ میں لکھا تھا۔کتابوں سے عشق میری پہلی محبت ہے اور۔۔۔دوسری محبت کا ابھی میں نے سوچا نہیں ہے"اور آخر میں سوچنے والا اموجی تھا جسے پڑھ کر ریان کے چہرے پر مسکراہٹ آ گئی اور اسکی ساری فرسٹریشن ختم ہو گئی پھر وہ موبائل رکھتا اپنے کام کی طرف توجہ دینے لگا کچھ بھی کر کے اسے جلد از جلد انڈیہ جانا تھا
ابھی وہ ایک فاںٔل ریڈ کرنے ہی لگا تھا کہ اسکا موبائل رنگ ہوا اور اسنے بغیر دیکھے اوکے کر دیا۔
اسلام وعلیکم ریان حیدر سپیکنگ "ریان نے مصروف انداز میں کہا۔
ابے سالے ایسے بول رہا جیسے تو ہمیں بھول ہی گیا ہے"دوسری طرف سے ریان کا دوست بولا جس کی بات پر اسنے موبائل کان سے ہٹا کر دیکھا پھر دوبارا لگایا۔
یار سوری میں نے دیکھا نہیں تھا"ریان نے معزرت کی۔
ہاں ہاں بھںٔی اب تو تو بڑا آدمی جو ہو گیا ہے"دوسری طرف سے طنز وصول ہوا۔
ہار کیا بکواس کر رہا کام بتا"ریان نے تنگ آ کر کہا۔
ہم اںٔرپوٹ پر کھڑے ہیں تو آ رہا ہے کہ ہم خود آئیں"عادل نے خلی فضا نے سانس لیتے ہوئے کہا تو وہ جو آرام سے بیٹھا تھا کھڑا ہو گیا۔
کیا تم لوگ یہاں ہو اور ابھی بتا رہے"ریان حیرت سے بولا۔
اب بتا دیا نہ اب جلدی سے آ ہم انتظار کر رہے"عادل بولتا کھٹک سے کال کاٹ گیا اور ریان نے موبائل کو گھورا۔پھر جلدی سے کیز وغیرہ اٹھاتے وہ باہر کی طرف بڑھا۔
مما مجھے ایک کپ چائے مل سکتی ہے سر بہت درد کر رہا"وہ کچن میں داخل ہوتے بولا جہاں سلمٰی بیگم رات کا کھانا بنا رہی تھی۔
ہاں بیٹا تم بیٹھو میں پانچ منٹ میں بنا دیتی ہوں میڈیسین بھی دے دیتی ہوں"وہ اپنے لاڈلے بیٹے کو دیکھتے بولی جو تھکا ہوا لگ رہا تھا۔
مما آپ روم میں کا دینا میں تھوڑا آرام کرونگا"وہ بولتا روم کی طرف بڑھ گیا تو سلمٰی بیگم نے جلدی سے چائے کی پتیلی چڑھائی۔
ابھی وہ بستر میں لیٹا ہی تھا کہ دروازک نوک ہوا اور سلمٰی بیگم اندر آی تو وہ جلدی سے اٹھ بیٹھا۔
ارے مما دروازہ نوک نہ کیا کریں نہ"وہ ان کے ہاتھ سے کپ لیتا بولا۔
اچھا بیٹا جی نہیں کرتی اب اور یہ لو پہلے میڈیسین کھا لینا"وہ اسے میڈیسین بھی دیتے ہوے بولی اور چلی گئی اور وہ میڈیسین اور چاںٔے پی کر تھوڑا آرام کے ارادے سے لیٹ گیا اور کچھ ہی منٹ میں اسے نیند میں اپنے آغوش میں لے لیا۔
یار دانی یہ والا ڈریس دیکھ کتنا پیارا لگ رہا نہ"مشہ اسے ایک ریڈ رنگ کا ڈریس دیکھاتے ہوئے بولی۔
ہاں یار پیارا تو بہت ہے"دانی ستائشی انداز میں بولی۔
تو میں لے لیتی ہوں یہ"مشہ بولی۔
دانی یہ مجھ پر کیسا لگ رہا"سامی بھی ان دونوں کے پاس آتے ہوئے بولی۔
تھیک ہے"دانی ڈریس دیکھتے بولی.
صرف تھیک ہے"سامی اسے گھورتے ہوئے بولی۔
یار بتاؤ یہ آپی کی شادی والے دن کے لیے کیسا رہے گا تمہارے لیے"نشہ ایک خوبصورت سی گاؤن اسکے پاس لاتے ہوئے بولی۔
نہیں یار بہت لائٹ کلر ہے"وہ ڈریس کا کلر دیکھتے بولی۔
تمہیں تو کچھ پسند ہی نہیں آ رہا"سامی منہ بناتے ہوئے بولی۔
یار چھوڑو اب گھر چلتے ہیں"وہ بےزاری سے بولی۔
کاوکے چلو پہلے فوڈکور میں چلتے ہیں پھر گھر"مشہ ڈریس واپس رکھتے ہوئے بولی۔ہھر وہ لوگ مال کے فوڈ ایریا کی طرف بڑھ گئی۔
اسلام وعلیکم مما کیسی ہیں آپ "وہ کچن میں داخل ہوتے ہوئے بولی۔
واعلیکم السلام آ گئی تم"وہ اسے دیکھتے ہوئے بولی۔
جی مما"وہ پانی کا بوتل اٹھاتے ہوئے بولی۔
ویسے رضیہ آج کل تمہاری بیٹی کچھ زیادہ ہی مصروف نہیں رہنے لگی"خالدہ بیگم کن اکھیوں سے دانی کو دیکھتے بولی۔
اووو آپ بھی یہاں موجود ہیں چھوٹی مما"وہ اپنی چھوٹی مما کے گلے میں بازوں ڈالتے ہوئے بولی۔
آپ کو میں ابھی دیکھی ہوں"وہ خفگی سے بولی۔
ہاہاہاہا۔۔چھوٹی مما آپ تو ناراض ہی ہو گںٔی"وہ انکا بال کھنچتے ہوئے بولی۔
ہٹ بد تمیز"انہوں نے اس کے ہاتھ پر چپٹ لگایا تو وہ ہنستے ہوئے دور ہوںٔی۔
چھوٹی مما ویسے اپکے صاحب زادے کب واپس آ رہیں ہیں ان کے بنا گھر بڑا سنسان ہے اور پھر آپی اور رامیہ بھی نہیں ہے"وہ سلیب پر سے سیب اٹھاتے ہوئے بولی۔
ہاں بیٹا ریان کا تو بتا نہیں تمہارے چھوٹے پاپا کا کہنا ہے کہ وہ اب سمن کی شادی پر ہی آئے گا"وہ افسوس کرتے بولی۔
اوو تب تو بہت لمبا ہو گیا"وہ بایٹ لیتے ہوئے بولی۔
ہاں بیٹا اور سمن اور رامیہ دو دن میں آ جائیں گی فون آیا تھا ان کا"خالدہ بیگم کچن کی صفائی کرتے ہوئے بولی۔
سہی ہے تب تو اور مما میں کھانا نہیں کھاؤں گی میرا من نہیں ہے بعد میں چاںٔے بھیجوا دینا"وہ کہتی وہاں سے چلی گئی۔
دیکھ لیں بھابھی اس لڑکی کو" اسکو جاتا دیکھ رضیہ بیگم نے خالدہ بیگم سے اس کی شکایت کی۔
کچھ نہیں ہوتا رضیہ ابھی وہ بچی ہے"وہ انہیں ریلیکس کرتے ہوئے بولی تو وہ چپ ہو گئی اور اسکے لیے چاںٔے بنانے لگی۔
وہ اپنے روم میں بیٹھی اسایمینٹ بنا رہی تھی کہ اس کا فون رنگ ہوا جسے اس نے بغیر دیکھ کان کو لگا لیا۔
ہیلو"وہ ایک ہاتھ سے ٹائپ کرتے ہوئے بولی۔
ہیلو مس۔۔۔دانیہ"دوسری طرف سے مردانہ آواز گونجی تو اس ے حیرت سے موبائل کو دیکھا۔
یس۔۔ آپ کون"وہ حیرت زاہد کرتے ہوئے بولی تو دوسری طرف وہ مسکرایا تھا۔
آپ نے پہچانا نہیں"وہ مسکراتے ہوئے بولا۔
نو۔۔جب بتاؤ گے تو نہ پتا چلیگی۔"وہ اب کی بار بےزاری سے بولی۔
میں دانیال بات کر رہا مس ایٹیتیوڈ"وہ ہنستے ہوئے بولا۔
اوو دانیال تم ہو سوری میں پہچان نہ سکی"اس کی بےزاری ایک منٹ میں ختم ہوئی اور اب وہ مزے سے بات کرنے لگی۔
کوئی بات نہیں لگتا ہے آپ بزی تھی"وہ مسکراتے ہوئے بولا۔
ارے نہیں وہ بس مس نے اسایمینٹ فی تھی وہی بنا رہی تھی"وہ دربارہ ٹائپ کرتے ہوئے بولی۔
تو میں نے آپ کو ڈسٹرب تو نہیں کردیا"وہ چسکی لیتے ہوئے بولا۔شاید وہ اس وقت چاںٔے پی رہا تھا۔
نہیں جی بس کمپلیٹ ہو گیا ہے"وہ لیپ ٹاپ بند کرتے ہوئے بولی۔
اوو اچھا کس سبجیکٹ کا تھا اسایمینٹ ویسے"دانیال نے استفسار کیا۔
سائیکولوجی کا"وہ منہ بناتے ہوئے بولی۔اسے اس سبجیکٹ میں کوئی انٹرسٹ نہیں تھا۔
اوو میرا فیوریٹ سبجیکٹ"وہ جوش سے بولا۔
کیاا۔۔۔تمہارا فیوریٹ کیسے تمہیں یہ سبجیکٹ پسند آ گیا یار"وہ حیرت سے بولی۔
مجھے ہیسٹریکل چیزیں بہت پسند ہے بس"وہ کندھے اچکا کر بولا۔
اوو اچھا"وہ جماںٔی روکتے ہوئے بولی۔
لگتا ہے اب آپ کو نیند آ رہی ہے"وہ اس کی آواز سنتے ہوئے بولا جو نیند کی وجہ سے بھاری ہونے لگی تھی۔
ہاں بس صبح سے تھک گئی ہوں زیادہ آج "وہ جماںٔی لیتے ہوئے بولی۔
اچھا تو میں رکھتا ہوں ویسے بھی بہت ٹائم ہو گیا ہے"وہ گھڑی پر نظر ڈالتے ہوئے بولا۔
ہاں پتا ہی نہیں چلا ٹاںٔم کا"وہ بھی گھڑی دیکھتے بولی۔
اوکے اللّٰہ حافظ اب آپ سو جاؤ"وہ علویدہ کلمات بولتے ہوئے بولا۔
جی اللہ حافظ "اسنے بھی الوعیدہ کلمات بولتے ہوئے کال کاٹ دیا اور سونے کو لیٹ گئی اور کچھ ہی دیر میں وہ نیند کی گہری وادی میں اتر گئی۔
Assalam alaikum
Epi kaisi lgi zrur batana I know is dfa kuch khaas nhi hai epi lekin phir bhi yrr mehnt lgti hai to thoda sa to hq bnta hi hai tareef..q sahi kaha na...
Next epi second week... ❤️😊
My insta I'd @its_tasmi.writes ja kr follow kr lain
नंदिता राय
04-Oct-2022 10:35 AM
👏👌🙏🏻
Reply
Asha Manhas
03-Oct-2022 01:49 PM
بہت بہت عمدہ
Reply
Anuradha
29-Sep-2022 11:49 AM
Next part jaldi sa dal do 👌👌👌👌
Reply